2021 کی مفاہمتی چین کانفرنس (گوانگ ژو) میں شرکت کرنے والے افراد کا عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں مزید بین الاقوامی تعاون پر زور
گوانگ ژو، چین، 10 دسمبر 2021 /ژن ہوا-ایشیانیٹ/– “کب اور کہاں– دنیا اور چین اور سی پی سی میں بے مثال تبدیلیاں”، تھیم پر مبنی 2021 مفاہمتی چائنا کانفرنس (گوانگ ژو) جو 1 سے 4 دسمبر تک جنوبی چین کے شہر گوانگ ژو میں منعقد ہوئی جس نے عالمی سیاسی، تعلیمی اور اقتصادی برادریوں کی تقریبا 80 مشہور شخصیات کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔
عالمی ذہنوں کے بھرپور تبادلے کی حوصلہ افزائی کے لئے 12 کامیاب فورمز کا انعقاد کیا گیا جس میں اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی کہ دنیا کو درپیش اہم چیلنجوں اور سنگین خطرات کا مستقل حل کیسے پیش کیا جائے۔
سابق برطانوی وزیر اعظم جیمز گورڈن براؤن نے کہا کہ چونکہ ہم بڑے عالمی چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں جن کے لیے ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی مالیاتی عدم استحکام سے نمٹنے کےلئے تعاون کی ضرورت ہے۔ جس کے لئیے عالمی غربت، تحفظ پسندی، جوہری پھیلاؤ اور وبائی امراض کے خاتمے کے لیے درکار تعاون تک عالمی حل درکار ہیں۔
سنگہوا یونیورسٹی کے وزیٹنگ پروفیسر مارٹن جیکس نے کہا کہ سی پی سی کی کامیابی چینی تہذیب کا مظاہرہ کرنے اور اسے واضح کرنے کی صلاحیت میں مضمر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کی ترقی راتوں رات سنسنی خیزی کے بجائے ایک طویل عمل سے گزری ہے اور اس نے مسلسل اصلاحات کے ذریعے خود کو بہتر بنایا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس میں ایمٹ انسٹی ٹیوٹ آن کلائمٹ چینج اینڈ دی انوائرمنٹ کے پروفیسر اور شریک ڈائریکٹر ایلکس وانگ نے کہا کہ چین کو شمسی توانائی، الیکٹرک گاڑیوں اور بیٹریوں جیسے شعبوں میں بہت تجربہ ہے۔ تعاون کرکے چین اور دنیا دونوں کے اشتراک کو بہتر بنانے اور آب و ہوا پر کارروائی میں تیزی لانے میں مدد دے سکتا ہے۔
کانفرنس میں “تعاون” سب سے ضروری اور مضبوط موضوع رہا۔ اسے کوویڈ-19 پر تعاون، عالمی صنعتی چین کا خاکہ، کاربن غیر جانبداری اور اخراج کے مقصد کا ادراک، دنیا بھر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور رابطے اور بین الاقوامی کاروباری ماحول کی صف بندی جیسے موضوعات میں دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی تجارتی تنظیم کے سابق ڈائریکٹر جنرل پاسکل لامی نے نشاندہی کی کہ ویکسین کا فرق، ڈیجیٹل تقسیم، کاربن کے اخراج کا فرق اور دولت میں تفاوت اب بھی عالمی امن اور ترقی کے لئے شدید چیلنجوں اور خطرات کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان مختلف خطرات اور چیلنجوں کا جائزہ درست ہے تو پھر اس سے بھی زیادہ محنت کرکے ان سے نمٹنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
تقریب کے حاضرین نے وسیع پیمانے پر اس خیال کو سراہا اور مزید بین الاقوامی تعاون پر زور دیا۔
یہ تیسرا موقع ہے جب گوانگ ژو نے عظیم الشان ایونٹ کی میزبانی کی ہے۔ اور کچھ عرصہ پہلے جنوبی چین کے متحرک شہر میں آن لائن اور آف لائن منعقد ہونے والے ایک غیر معمولی بین الاقوامی تجارتی میلے (کینٹن فیئر) کا افتتاح ہوا جس میں ہزاروں بیرون ملک خریدار وں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور گوانگ ژو انٹرنیشنل ایوارڈ فار اربن انوویشن کی ایک متاثر کن ایوارڈ تقریب منعقد کی۔ ان تمام عناصر کو جو تاریخی شہر میں بہت سے دلچسپ واقعات لائے گئے ہیں نے اسے مزید متنوع اور متحرک بنا دیا ہے۔
ماخذ: 2021 مفاہمتی چین کانفرنس (گوانگ ژو(